امر بہائی

پاکستان کے بہائیوں کی مصدقہ ویب سائیٹ بابت امر بہائی

ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ

اس پریزنٹیشن میں پوری دنیا میں ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کورسوں کے سلسلے کی بصارت اور مواد کوپیش کیا گیا ہے جو روحی انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے۔

:روح کی زندگی پر غور و فکر

کتاب ۱ ۔ کورسوں کے سلسلے کی پہلی کتاب بڑی حدتک فرد کی شناخت کے سوال کے بارے میں ہے۔’ میں خدمت کی راہ پر گامزن ہوں ‘ جملے میں لفظ ’ میں ‘ کی حقیقی شناخت کیا ہے۔اس میں بہائی شناخت کے تین پہلوؤں کودریافت کیاگیاہے: ’’ میرے وجود کی حقیقت میری روح ہے جو اس دنیا سے ہوکر اس لئے گزرتی ہے کہ اسے خدا کی جانب ایک ابدی اور پر جلال سفر کے لئے جن صفات کی ضرورت ہے انہیں حاصل کرے۔میرے سب سے زیادہ پسندیدہ لمحات وہ ہوتے ہیں جو میں خدا سے راز و نیاز میں گزارتا ہوں کیونکہ دعا و مناجات ہی وہ روزانہ کی غذا ہے جس کی میری روح کو اپنے اعلیٰ مقصدکے حصول کے قابل ہونے کے لئے ضرورت ہے۔ میری بنیادی مصروفیت حضرت بہآء اﷲ کے ظاہرکردہ کلام کا مطالعہ کرنا، آپ کی تعلیمات کے بارے میں اپنی سمجھ میں اضافہ کرنا اور خود اپنی روزمرّہ زندگی نیزجامعہ کی زندگی پران کااطلاق سیکھناہے ۔‘‘ یہ کتاب بہائی آثار کی تفہیم ، دعا و مناجات اور زندگی اور موت کے یونٹوں پر مشتمل ہے۔

ہر دل کی اس گہری آرزو کا، کہ وہ اپنے خالق کے ساتھ راز و نیاز کرے ،جواب دیتے ہوئے وہ متنوع حقیقی طبعی ماحول میں اجتماعی عبادت کرتے ہیں، دعا ومناجات میں دوسروں کے ساتھ متحدہوتے ہیں ، روحانی حساسیت کوبیدار کرتے ہیں اور زندگی کا ایک ایسا نمونہ تشکیل دیتے ہیں جو اپنے پرعقیدت کردار کی وجہ سے ممتاز ہوتا ہے ۔ بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:خدمت کے لیے قیام

کتاب ۲ کورسوں کے سلسلے کی دوسری کتاب خدمت کی راہ کی نوعیت اور اس پرچلنے کے موضوع کودریافت کرتی ہے۔اتحاد اور محبت ہی معاشرے کی زندگی کے اہم پہلو ہیں: لوگوں کے گھروں پر ملاقاتیں، خاندان اور دوست ،ہمسایے اور واقفکار، اور ان کے ساتھ روحانی اور معاشرتی حقیقت کے موضوعات پر بات چیت ان اولین شعوری خدمت کے عمل ہیں جو وہ لوگ کرتے ہیں جو ایسے معاشرے تعمیر کررہے ہیں۔ یہ کتاب شرکاء کو وہ ہنر اور قابلیتں، علم اور خصوصیات حاصل کرنے میں مدد دیتی ہے، جو دوسروں کے ساتھ ایسی گفتگو شروع کرنے میں مددگار ہوں جو ذہن اور روح کو حوصلہ بخشے۔شرکاء خدمت کے عمل میں مسرّت کے پہلو کے بارے میں بھی سوچتے ہیں۔اس کتاب کے تین یونٹ ہیں: تبلیغ کی خوشی ، تزئید معلومات کے موضوعات، بہائی عقائد کو متعارف کرنا۔

جب وہ ایک دوسرے کے گھروں میں ملنے جاتے ہیں اور خانوادوں ، دوستوں اور شناساوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں تو وہ روحانی مطالبکے حامل موضوعات پر با مقصد گفتگو شروع کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ایک بڑھتی ہوئی تعداد کو اس زبردست روحانی مہم میں اپنے ساتھ شرکت کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔ بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:بچوں کی کلاس ، گریڈ ۱ کو پڑھانا

کتاب ۳ بچوں کی روحانی تعلیم و تربیت وہ دوسری خدمت ہے جسے انسٹیٹوٹ نے خطاب کیا ہے۔ معاشرے کی کایا پلٹ کے لیے بچوں کی تعلیم و تربیت بہت ضروری ہے۔کتاب ۳ ان ادراک ، ہنر اور خصوصیات پرتوجہ مرکوز کرتا ہے جو اس اہم خدمت کے میدان میں داخل ہونے والوں کے لیے لازمی ہے۔پہلا یونٹ: ’بہائی تعلیم و تربیت کے چند اصول‘ مختصر طور پر تعلیم و تربیت کے بارے میں ان اصولوں اور تصورات کا مشاہدہ کرنا ہے جو بہائی نقطہ نظر کے مطابق ہیں اور یہ وہ کردار کی ترقی کے پیراہے میں کرتا ہے جو دوسرے یونٹ: ’ بچوں کی کلاسیں گریڈ ۱ کے اسباق‘ کی تیاری کے لیے ہے۔ تیسرا یونٹ: ’بچوں کی کلاس منعقد کرنا‘ ان ہنر اور قابلیتوں کو ترقی دینے میں مدد کرتا ہے جو ایک کلاس کو بھرپور محبت اور ہم آہنگی سے ا نتظام کرنے اور ساتھ ہی ایک سیکھنے والے ماحول کو بنانے کے لیے ضروری نظم و ضبط قائم کرے۔



دنیا کے بچوں کی آرزوں سے اور ان کی روحانی تربیت کی ضرورت سے آگاہ وہ اپنی کاوشوں کادائرہ وسیع کرتے ہیں تا کہ ان کلاسوں میں ہمیشہ بڑھتے ہوئے گروہوں کو شریک کر سکیں جو جوانسال لوگوں کے لیے کشش کا مرکز بن جاتی ہیں اور سماج میں امراللہ کی جڑوں کو مضبوط کرتی ہیں۔ بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:بچوں کی کلاس ، گریڈ ۲ کو پڑھانا



کتاب ۳ کورس کی ایک شاخ ؍ برانچ یہ کتاب ان تجربات کو بڑھاتی ہے جو کتاب ۳ سے بچوں کی روحانی تعلیم و تربیت کی کلاسوں کو پڑھانے سے حاصل ہوتی ہے۔اور یہ ان کے لیے ہے جو اس انتہائی قابلِ تعریف خدمت کے میدان کو جاری رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔یہ ان لوگوں کو جو بچوں کی کلاس کا پہلا سال مکمل کرچکے ہیں ، غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور بہائی تعلیمات سے انسپائرڈ تعلیمی پروگرام کے دوسرے گریڈ کے اسباق پیش کرتا ہے۔ اس کتاب میں بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں میں استعمال کرنے کے لیے گیتوں کا مجموعہ بھی موجود ہے۔

:جڑواں مظاہر ظہور

کتاب ۴ میں’ خدمت کے میدان پر گامزن ہوں‘ جملے میں لفظ ’میں‘ ہماری شناخت کے سوال کی طرف واپس لے جاتا ہے۔ تاریخ بہتسارے افراد بلکہ تمام لوگوں کی شناخت کی صورت گری کرتی ہے۔ دوسرا اور تیسرا یونٹ حضرتِ بہا اللہ کی زندگی کی تاریخ کا مطالعہ کرنے کے لیے مخصوص کیا گیا ہے جو امرِبہائی کے مصنف ہیں اور ان کے مبّشرحضرتِ باب کے بارے میں بھی۔ پہلے یونٹ میں اس ’یوم‘ کی اہمیت کا معائنہ کیا گیا ہے۔مستقبل کو بہتر شکل دینے میں افراد کی موثّر شرکت کے لیے ان عناصر کو واضع طور پر دیکھنا جو ماضی کی خصوصیات ہیں۔

جب وہ ایک دوسرے کے گھروں میں ملنے جاتے ہیں اور خانوادوں ، دوستوں اور شناساوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں تو وہ روحانی مطالب کے حامل موضوعات پر با مقصد گفتگو شروع کرتے ہیں، امراللہ کے بارے میں اپنے علم کو گہرا کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ایک بڑھتی ہوئی تعداد کو اس زبردست روحانی مہم میں اپنے ساتھ شرکت کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔ بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:نوجواں کی قوّت کو راستہ دینا

کتاب ۵ کورسوں کے سلسلے میں ا س کتاب کی ایک خاص جگہ ہے۔ بہائی تعلیمات کے مطابق ایک شخص ۱۵ سال کی عمر میں بالغ ہوتا ہے جب اس میں ر و حانی اور اخلاقی فرائض لازم ہوجاتے ہیں۔ اس عمر سے ٹھیک پہلے کا عرصہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔یہی وہ وقت ہے جب نوجوان کے ذہن میں فرد اور جامع کی زندگی کے بارے میں بنیادی تصورات جنم لیتے ہیں تاکہ وہ بچپن کی عادتوں کوپیچھے چھوڑ سکیں۔ ۱۲ سے ۱۵ سال کے جوانوں کے پاس کہنے کو بہت کچھ ہوتا ہے اور جب کوئی ان سے بچوں کی طرح سلوک کرتا ہے تو وہ ان کو ایک بہتر شخصیت بنّے میں مدد کرنے سے چوک جاتا ہے۔ وہ لوگ جو نوجوانوں کو بااختیارکرنے والے پروگرام کو رائج کرناچاہتے ہیں کتاب ۵ کے تین یونٹ سے تجّربات کی روشنی میں ان تصورات، ہنر، خصوصیات اور رویوں کو مرکوز کرتا ہے جو ان میں ہونے چاہیے۔ نوجوانوں کو روحانی طور پر بااختیارکرنے والے پروگرام کو رائج کرنا کتاب ۵ سے نکلنے والی کورسوں کی شاخیں ؍ برانچیں
لفظ کی قوّت
سیدھی راہ پر چلنا
تائید کے جھونکے
نوجوانوں کے پروگرام کو رائج کرنے کے لیے کورسز ایک خاص شاخ کی صورت لینگے۔ یہ پھر بہائی بچوں کی کلاسوں کو پڑھانے والے کورسز کی شاخ کے ساتھ ہم آہنگ اور آخرکار ضم ہوجائیگی۔ یہ لوگ جو اس خدمت کی راہ میں داخل ہونگے اینیمٹرکہلائے جائینگے اور خود کوروحی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے تجویز کئے گئے مواد کے ساتھ منسلک کرکے ۱۲ سے۱۵ سال کے جوانوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے خود کو تیار کرینگے۔جن میں وہ مواد موجودہے جو امرِبہائی سے انسپائرڈ ہے اور وہ بھی جو بہائی مضامین کو پیش کرتا ہے۔وہ نوجوانوں (Junior Youth)کی مدد کرتے ہیں تا کہ وہ اپنی زندگیوں کے اس نازک مرحلے سے گزر سکیں اور اس قدر قوت حاصل کر سکیں کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو تہذیب وتمدن کی ترقی پر لگا سکیں۔
بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:تبلیغِ امراللہ

کتاب ۶ ہر پسِ منظر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے جو اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے حضرت بہا اللہ کی تعلیمات کو دریافت کرتے ہیں۔تمام بہائی پھر آزادانہ اورغیر مشروط طورپراپنے امر کی تعلیمات اور فرمان کو پیش کرتے ہیں۔ حضرت بہا اللہ کے پیغام کا ابلاغ سب سے اہم خدمت ہے۔ یہ کتاب تین یونٹوں پرمشتمل ہے۔پہلا یونٹ ’تبلیغ کی روحانی نوعیت‘ کا مقصد شرکاء میں تبلیغ کی روحانی اہمیت کے بارے میں احساس پیدا کرنا ہے۔ دوسرا یونٹ: ’ مبلغ کی خصوصیات ا ورروئیے ‘ ان خصوصیات پر غور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے جن کو حاصل کرنے کی کوشش ایک مبلغ کو کرنی چاہیے۔تیسرا یونٹ: ’ تبلیغ کا عمل ‘ میں ذاتی تبلیغی کوششوں اور اجتماعی مہم کے لوازمات پر گفتگو کی گئی ہے۔یونٹوں میں جن مختلف تصورات پر بحث کی گئی ہے ان میں سے دو پوری کتاب میں موجود ہیں۔ ان دو تصورات میں سے پہلا تصور ’ہونا‘ اور ’کرنا‘کا ہے۔یہ دونوں بہائی زندگی کے اٹوٹ پہلو ہیں۔دوسرا تصور جو پہلے کی طرح ہی بہت اہم ہے سیکھنے کے بارے میں ہے۔براہِ راست تبلیغ کے سلسلے میں تیسرے یونٹ میں ایک مثال کے زریعہ اس بات کو سمجھایا گیا ہے کہ کس طرح مبتدی سے گفتگو کی جاتی ہے۔

جب وہ ایک دوسرے کے گھروں میں ملنے جاتے ہیں اور خانوادوں ، دوستوں اور شناساوں سے ملاقاتیں کرتے ہیں تو وہ روحانی مطالب کے حامل موضوعات پر با مقصد گفتگو شروع کرتے ہیں ، حضرت بہا اللہ کا پیغام سناتے ہیں اورایک بڑھتی ہوئی تعداد کو اس زبردست روحانی مہم میں اپنے ساتھ شرکت کے لیے خوش آمدید کہتے ہیں۔ ۔
بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔

:خدمت کی راہ میں ساتھ ساتھ

کتاب ۷ خود روحی انسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی کے لیے ایک فیصلہ کن خدمت کے عمل کے لیے وقف ہے ۔کتاب ۷ کا پہلا یونٹ: ’روحانی ڈگر‘ کا مقصد یہ ہے کہ خدمت کے کسی راستے پر چلنے کی روحانی محرکات کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے اور اس بارے میں روبہ عمل قوتوں کے بارے میں سمجھ میں اضافہ کیا جائے۔دوسرا یونٹ: ’اوّل تا ششّم کتاب کا ٹیوٹر بننا‘ چند ایسے تصورات،رویوں، مہارتوں اور صلاحیتوں کا تجزیہ کرتا ہے جو مومنین کے ایک گروپ کو انسٹی ٹیوٹ کے پہلے ۶ کورسوں میں مدد کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ تیسرا یونٹ : ’بنیادی سطحپرفنونِ لطیفہ کی ترویج‘ اس بات کو مدِنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے کہ اسٹڈی سرکل کے دوران سرگرمیوں میں فنونِ لطیفہ کے استعمال کی کوششوں کوسراہاجائے۔

تمام انسانی خاندان کے تنوع کو محیط ہزارہالوگ ایک ایسے ماحول میں خدا کے تخلیقی کلام کے منّظم مطالعہ میں مصروف ہیں جو بیک وقت سنجیدہ بھی ہے اور حوصلہ افزابھی۔
بیت العدل اعظم کے پیغام ۱۲ اپریل ۲۰۰۸ سے۔